اخلاقیات اور ضابطہ اخلاق

اخلاقیات فلسفہ کی ایک شاخ ہے اور اس عنوان کے تحت ہم مجموعی طور پر انسانی اخلاق اوراقدار کے بارے میں کلام کرتے ہیں۔اس کے تحت کسی بھی معاملے، فیصلے، یا شعبے سے متعلق اچھائی یا برائی، درست اورغلط، عدل و انصاف اور  مختلف النوع تنازعات کو حل اورمنظم کرنے کی کوشش کرتےہیں۔اس ضمن میں دانشوروں کی تحقیق بھی اسی بات کی تائید کرتی ہے کہ فلسفہ اخلاقیات زندگی کے اہم شعبہ جات میں بات کرنے کے مواقع دینے  کے ساتھ انھیں حل کی جانب لے کر جاتاہے اور اس تحقیق کے تحت وہ تین شعبہ جات کا ذکر کرتے ہیں۔

  • اخلاقی تجاویز،تمام تر  نظریاتی معنی اور حوالہ کے بارے میں جو کسی بھی طرح اختلافات و تنازعات کا باعث بن سکتے ہیں ان پر کلام اور گفتگو کی حد کیا اور کیسے ہو ۔
  • اخلاقیات کا عملی اطلاق اور اس کے تعین کے بارے میں کہ معاشرتی معاملات میں اسے کس طرح لاگو کیا جاسکتا ہے۔
  • کسی معاملے میں کسی بھی فرد یا گروہ کو کسی خاص عمل کرنے نہ کرنے کی اجازت کا میسر ہونا نا ہونا، یا اس پر پابندی کی حدود کس حد تک ہیں یہ واضح کرنا۔

واضح رہے اخلاقیات کسی بھی  ایک مذہب و مسلک کے لیے خاص نہیں ہے بلکہ مجموعی طور پر ان کا اطلاق سب کے لیے ہے ۔ اخلاق عملی طور پر اچھے اور برے کی تمیز میں  ارادے، فیصلے اور عمل  کی تفریق ہے۔ضابطہ اخلاق بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے تحت وہ اصول اور اخلاق وضع کیے جاتے ہیں جو کوئی بھی ادارہ اپنے ادارے کی بہتری اور تنازع سے بچنے کے لیے ترتیب دیتا  ہے،جس سے ادارے کے معاونین پابند ہوتے ہیں اور معاشرتی طور پر ایک اچھا عمل ترتیب پا جاتا ہے۔