معاشیاتی اور مالیاتی نظام

انسان کی زندگی کا انحصار ضروریاتِ زندگی پر ہے۔ کسی بھی شخص کے لیے سب سے پہلے بہتر ضروریات زندگی کا حصول ہے ۔ ضرورریاتِ زندگی سے مراد زندگی کے ہر معاملے کی ضروریات جیسا کہ کھانا پینا، رہن سہن، معاشرتی میل ملاپ  وغیرہ شامل ہیں۔انسانی طرز عمل کے اسی پہلو کے مطالعہ کانام معاشیات ہے۔ اگرچہ معاشی مسائل اس وقت سے موجود ہیں  جب سے کائنات میں انسان  وارد ہوا۔ مختلف زمانوں میں اہل فکر و دانش شعبہ معاشیات و مالیات پر غور فکر کرتے رہے ہیں، اپنے اپنے تجزیات پیش کرتے رہے ہیں ۔دانشوروں نے اپنے اپنے علم کے مطابق مسائل ِ معاشیات کو ذکر کرتے ہوئے حل پیش کیا ہے۔ اس مطالعہ میں یہ کوشش ہوگی کہ ہم اپنے دائرہ کار کو نوجوانوں  تک وسیع کر لیں تاکہ وہ سماجی زندگی کے اس اہم ترین پہلو  معاشیات و مالیات سے نبرد آزما ہوکر اپنے آپ کو معاشرے کا اہم و کار آمد حصہ بنا سکیں، معاشرے میں تعمیری کردار ادا کرسکیں اور اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو معاشی طور پر مستحکم زندگی کے قابل بناسکیں۔

معاشیات اور مالیات کو اکثر الگ  الگ مضامین کے طور پر پڑھایا  اور پیش کیا جاتا ہے۔ تاہم ، اکنامکس اور فنانس ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اور ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہیں۔

معاشیات وہ معاشرتی سائنس ہے جو معاشی سرگرمیوں کا مطالعہ کرتی ہے جس سے معاشی سرگرمیوں کا اندازہ ہوتا ہے جو معیشت میں سامان یا سروسز کی پیداوار ، تقسیم اور کھپت پر کنٹرول کرتی ہے یا زیادہ واضح طور پر معاشرتی سائنس ہے جو سامان کی پیداوار ، تقسیم اور کھپت کا مطالعہ کرتی ہے۔ مائکرو اکنامک اقتصادیات میں بنیادی عناصر کا تجزیہ کرتا ہے ، جس میں انفرادی ایجنٹوں اور بازاروں ، ان کے تعامل اور تعامل کے نتائج شامل ہیں۔ انفرادی ایجنٹوں میں مثال کے طور پر گھروں ، فرموں ، خریداروں اور بیچنے والے شامل ہوسکتے ہیں۔ میکرو اکنامک پوری معیشت کا تجزیہ کرتا ہے جس کا مطلب ہے مجموعی پیداوار ، کھپت ، بچت اور سرمایہ کاری) اور اس سے متاثر ہونے والے امور بشمول وسائل کی بے روزگاری ، سرمائے ، اور زمین ، افراط زر ، معاشی نمو اور عوامی پالیسیاں شامل ہیں۔

مالیات ایک ایسا شعبہ ہے جو یقین اور غیر یقینی صورتحال کی شرائط کے ساتھ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اثاثوں اور واجبات کی تقسیم سے متعلق ہے۔ فنانس بھی کسی نہ کسی سطح پر معاشیات کے نظریات کا اطلاق اور استعمال کرتا ہے۔  مارکیٹ میں شریک افراد اپنے خطرے کی سطح ، بنیادی قدر ، اور ان کی متوقع شرح منافع کی بنیاد پر اثاثوں کی قیمت طے کرنا چاہتے ہیں۔ فنانس کو تین ذیلی زمرے میں تقسیم کیا جاسکتا ہے: پبلک فنانس ، کارپوریٹ فنانس اور پرسنل فنانس۔