نظام حکومت اور حکمرانی

کہا جاتا ہے عوام کی زندگی کس درجے کی ہویہ حکمرانوں کا طرز ِزندگی طے کرتا ہے۔ کسی بھی قوم کی فلاح و بہبود کے لیے سب سے پہلے نظام ِحکومت کی درستگی اورحکمرانی کے طریقوں پر غور کیا جاتا ہے، اس کے بعدمسائل  اور معاملات کی بہتری کو دیکھاجائے گا اور پھر ان کے حل کے لیے مستقل بنیادوں پر حل تلاش کیے جائیں گے۔

گورننس سے مراد حکمرانی کے وہ تمام عمل ہیں ، چاہے وہ حکومت ، مارکیٹ یا نیٹ ورک کے ذریعہ انجام دیئے جائیں ، چاہے وہ کنبہ، قبیلے ، باضابطہ یا غیر رسمی تنظیم یا علاقے سے ہو اور چاہے وہ قوانین ، اصول ، طاقت یا زبان کے ذریعے ہوں۔اس کا تعلق عمل اور فیصلوں سے ہے جو اقدامات کو عملی شکل دینے اور کارکردگی کی توثیق کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کا تعلق اجتماعی مسئلہ میں شامل فریقوں کے مابین تعامل اور فیصلہ سازی کے عمل سے ہوتا ہے جو معاشرے کی تخلیق ، کمک ، یا دوبارہ تخلیق کا باعث بنتے ہیں۔عام الفاظ میں اسے سیاسی عمل کے طور پر بیان کیا جاسکتا ہے جو باضابطہ اداروں میں یا ان کے درمیان موجود  ہوتا ہے۔

مختلف قسم کے ادارے (جو عام طور پر گورننگ باڈیز کے نام سے جانے جاتے ہیں) حکومت کرسکتے ہیں۔سب سے زیادہ رسمی  ادارہ حکومت  ہوتا ہے جس کی واحد ذمہ داری اور اختیار یہ ہوتا ہے کہ قوانین قائم کرکے کسی دیئے گئے جغرافیائی نظام (جیسے ریاست) میں پابند فیصلے کریں۔گورننگ کی دیگر اقسام میں ایک تنظیم (جیسے حکومت کے ذریعہ ایک کارپوریشن کو قانونی ادارہ تسلیم کیا جاتا ہے) ، ایک سماجی اور سیاسی گروہ (چیف آف ، قبیلہ ، گروہ ، کنبہ ، مذہبی فرقہ وغیرہ) ، یا لوگوں کا ایک اور غیر رسمی گروہ شامل ہے۔

حکمرانی ایک  ایسا  راستہ ہے جس میں قواعد  اور اصول کو بنایا جاتا ہے، انہیں  برقرار  رکھا جاتا ہے اور ان پر محاسبہ بھی قائم کیا جاتاہے۔ اس طرح  حکمرانی بہت سی شکلیں اختیار کرسکتی ہے ، بہت سے مختلف محرکات کے ذریعہ اور بہت سے مختلف نتائج کے ساتھ۔ مثال کے طور پر  حکومت ایک جمہوریت کے طرز پرکام کر سکتی ہے جہاں شہری ووٹ دیتے ہیں کہ کس کو حکومت کرنا چاہئے اور عوام کی بھلائی اس کا مقصد ہوتی  ہے ، جبکہ ایک غیر منفعتی تنظیم یا کارپوریشن پر ایک چھوٹا بورڈ آف ڈائریکٹر حکومت کرسکتا ہے  جو صرف اس تنظیم یا کمپنی کے مخصوص مقاصد کی پیروی کرتاہے۔