مطالعہ ذرائع ابلاغ

ذرائع ابلاغ  اورترسیل کے وسائل انسانی معاشرے میں ازحد ضروری اور اہمیت کے حامل ہیں۔ ماہرین اس ضمن میں کہتے ہیں کہ مہذب معاشرہ میں  انسان کی  تعمیر وترقی میں انتظامیہ، عدلیہ اور مقننہ کے ساتھ ذرائع ترسیل وابلاغ کو چوتھے ستون کی حیثیت حاصل ہے۔ یہ عالمی حقیقت ہے کہ ذرائع ابلاغ کی ترقی کے ساتھ ہی  انسانی معاشرے کی ترقی مربوط ہے۔ اگر یہ ذرائع ابلاغ اور  ترسیل موجود نہ ہوتے تو انسانی معاشرہ نا صرف  تہذیب وثقافتی علوم کے تصور سے نا آشنا رہتا بلکہ عالمی قوتوں اور عالم کے مقابلے میں ناخواندہ رہتا اور یہ بات  یقینی طور پر کسی بھی معاشرے کی پستی کا سبب ثابت ہوسکتی ہے ۔

مواصلات کا مطالعہ یا علوم مواصلات ایک ایسا شعبہ ہے جو انسانی مواصلات کے عمل سے نمٹتا ہے۔ اس ضمن میں آمنے سامنے گفتگو سے لے کر ٹیلی ویژن نشریات جیسے بڑے پیمانے پر میڈیا آؤٹ لیٹس تک شامل ہیں۔ مواصلات کے مطالعہ میں یہ بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے کہ پیغامات کی سیاق و سباق ، سیاسی ، ثقافتی ، معاشی ، نیم نفسیاتی اور معاشرتی جہتوں کے ذریعہ ان کے سیاق و سباق کو کس طرح سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک علمی نظم و ضبط ہے جو انسانی مواصلات اور طرز عمل کے عمل سے نمٹتا ہے۔ مواصلات کی تین قسمیں ہیں: زبانی ، پیغام کے معنی کو سمجھنے کے لیے کسی شخص کی بات سننے میں۔ لکھا ہوا ، جس میں ایک پیغام پڑھا گیا ہے۔ اور غیر شخصی مواصلات جس میں کسی شخص کا مشاہدہ کرنا اور معنی خیز مطلب شامل ہوتا ہے۔

مطالعہ ذرائع ابلاغ کے شعبے میں ہم ان خطوط پر کام کریں گے کہ کس طرح ہم آگاہی و شعور کے ساتھ ساتھ ذارئع ابلاغ کے موثر استعمال کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرسکتے ہیں۔ خصوصاً نوجوان طبقہ اپنی صلاحیتوں کو اس ضمن میں کس طرح اور  کیسے بہتر طور پر استعمال کرسکتا ہے، کیونکہ  دور ِ حاضر سوشل میڈیا کا دور بن گیا ہے جس سے نوجوان نسل خاص طور پر وابستہ ہے۔ اس لیے  اگر یہ  وابستگی  معاشرتی فلاح و بہبود و ترقی کے لیے استعمال کی جائے تو یہ زیادہ بہتر ہوگا۔