نفسیات اور انسانی رویے

نفسیات ایک تعلیمی اور قابل اطلاق نظم و ضبط ہے جس میں دماغی افعال اور طرز عمل کا سائنسی مطالعہ شامل ہے۔ نفسیات ایک کثیر الجہتی نظم و ضبط ہے اور اس میں مطالعے کے بہت سے ذیلی شعبے شامل ہیں جیسے انسانی ترقی ، کھیل ، صحت ، طبی ، معاشرتی سلوک اور علمی عمل۔ نفسیات کی مختلف اقسام ہیں ، جیسے علمی ، فارنزک ، سماجی اور ترقیاتی نفسیات۔ علم نفسیات میں انسانی رویوں اور انسانی آگاہی و شعور ، ذہنی افعال و طرز عمل یعنی (انسان کے تمام ترداخلی غیر داخلی تعاملات) کا سائنسی مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس علم کا بنیادی مقصد انسان اور انسانی معاشرے کو فائدہ پہنچانا ہے ۔ علم نفسیات کی کئی اقسام ہیں یا آسان اصطلاح میں یوں کہا جائے تو بہتر ہوگا کرہ ارض جتنے انسان ہیں اتنے ہی نفسیات کے رنگ ہیں۔

نفسیات  کا مقصد ہے کہ سائنسی طرق کےذریعہ کردار اور ذہنی عمل کے درمیان تعلق اور وجہ تعلق کو معلوم کرنا اسے سمجھنا اور سمجھنے کے بعد اسے معاشرے کی بہتری کے لیے استعمال کرنا۔ اپنی معلومات و حاصل کردہ نتائج و معلومات کی مدد سے وہ ناپسندیدہ کرداروں کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں نیز اگر ضرورت علاج ہو تو بہتر طور پر علاج کیا جاسکے۔   علم نفسیات کی رو سے انسانی  رویے جذبات، عقائد، اور کسی خاص چیز، شخص، یا واقعہ کے طرز عمل کے خاص رویے، اکثر تجربے یا پرورش کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ ان کے رویے پر عموماً کسی صاحب اقتدار اوراختیار جو ناپسندیدہ رویوں کو برداشت کر رہے ہیں،  کا اثر پڑتا ہے تووہ رویوں میں مثبت  تبدیل کی بھی کوشش کرسکتے ہیں ۔نفسیات میں رویوں کو عام طور پر فیصلے سے اخذ کیا جاتا ہے اور عام انسانی عمل ہے۔ نفسیات میں یہ خیال کیا جاتا ہے : انسانی رویہ کیا ہے مثبت ہے منفی ہے، ناپسندیدہ ہے یا پسندیدہ، یا پھر یہ کہ ان رویہ کا عمومی و عملی اطلاق سماج پر کن صورتوں میں اور کیسے ہورہا ہے۔